Thursday, April 8, 2010

اے ارض وطن


تیری الفت نے یوں پابند وفا رکھا ہے


...ہمکو اے ارض وطن اپنا بنا رکھا ہے

.. جب سے مرکوز ہے مقصود پہ وہ چشم نہاں


... کچھ نیے جلووں نے اس دل کو سجا رکھا ہے


...دل مضطر کا علاج اور ہو کیونکر ممکن


...آس نے بس درد کا نام یونہی دوا رکھا ہے


.. اس سے پہلے کہ وہ پھر ٹوٹ کے بکھر جاییں


.... ہم نے کچھ خوابوں کو آنکھوں میں چھپا رکھا ہے


... شب ظلمت نے اجالوں میں بدلنا ہے کبھی


... دیا امید کا سو ہم نے جلا رکھا ہے


........قوم میں یوں تو ترقی کے مناظر ہیں بہت


... جذب باہم جو نہ ہو ہم میں تو کیا رکھا ہے ...

(Rumaisa Mohani - 08/04/2010)